aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بقول فیض احمد فیض، "پاکستانی ادب" وہ ہے جس میں پاکستانی روایات،حالات، پس منظر اور بیش منظر سے مطابقت موجود ہو۔ اس میں مقامیت کے مقاصد کے ساتھ آفاقیت بھی موجود ہے۔" گویا کسی بھی ملک کا ادب اس کے ماحول ،معاشرت،مذہب، تہذیب و تمدن، اجتماعی خوابوں اور عوامی آرزؤں کا ترجمان ہوا کرتا ہے۔ قیامِ پاکستان کے بعد تخلیق پانے والے شعری اور نثری ادب کو پاکستانی ادب قرار دیا جاسکتا ہے۔ زیر نظر "پاکستانی ادب" کی چھٹی جلد ہے جس میں پاکستان کے قلمکاروں کے بہترین ڈرامے شامل ہیں۔ یہ جلد دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلے حصے میں پاکستانی ڈرامے کی روایت اور ابتدائی دور کے ان ڈرامہ نگاروں کو شامل کیا گیا ہے جنہوں نے ڈرامے روایت کو زندہ رکھا اور آگے بڑھایا، جبکہ دوسری جلد میں ریڈیائی اور ٹی وی ڈراموں کا انتخاب پیش کیا گیا ہے۔ یہ ڈراموں کا انتخاب ۱۹۴۷ سے لیکر ۱۹۸۷ تک کے ڈراموں کو محیط ہے۔ ان دونوں جلدوں کو رشید امجد نے مرتب کیا ہے۔