aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بقول فیض احمد فیض، "پاکستانی ادب" وہ ہے جس میں پاکستانی روایات،حالات، پس منظر اور بیش منظر سے مطابقت موجود ہو۔ اس میں مقامیت کے مقاصد کے ساتھ آفاقیت بھی موجود ہے۔" گویا کسی بھی ملک کا ادب اس کے ماحول ،معاشرت،مذہب، تہذیب و تمدن، اجتماعی خوابوں اور عوامی آرزؤں کا ترجمان ہوا کرتا ہے۔ قیامِ پاکستان کے بعد تخلیق پانے والے شعری اور نثری ادب کو پاکستانی ادب قرار دیا جاسکتا ہے۔ زیر نظر کتاب "پاکستانی ادب" کی مختلف اصناف کا انتخاب ہے۔ جس سے پاکستانی ادب اور ثقافت کا تشخص اجاگر ہوتا ہے۔ یہ انتخاب پانچ جلدوں پر مشتمل ہے۔ پہلی جلد میں تین عنوانوں "پاکستانی ثقافت کی شناخت"، پاکستانی ادب کی روایت" اور "پاکستانی ادب: مسائل، تجزئے اور تنقید" کے تحت بہترین مضامین شامل ہیں۔ دوسری جلد پاکستانی ادب کی نثری اصناف سے متعلق ہے۔ جس میں سفر نامہ، طنز و مزاح، افسانہ، انشائیہ اور خاکوں کو شامل کیا گیا ہے۔ تیسری جلد پاکستانی ادب کی شعری اصناف سے متعلق ہے۔ جس میں ۱۹۷۴ سے ۱۹۸۰ تک کی شعری اصناف کا انتخاب شامل ہے۔ چوتھی جلد پاکستان کے بصری فنون سے متعلق ہے جس میں دستکاری، مصوری، فن خطاطی، ڈرامے، فن تعمیر، جیسے مضامین شامل ہیں۔ جبکہ پانچویں جلد پاکستانی تنقید سے متعلق ہے جس میں ۱۹۴۷ سے ۱۹۸۲ تک کی پاکستانی تنقید کا انتخاب پیش کیا گیا ہے۔ ان پانچوں جلدوں کو مشترکہ طور پر رشید امجد اور فاروق علی نے منتخب و مرتب کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets