aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیرِ تبصرہ کتاب "پانی میں گم خواب" نصیر احمد ناصر کی نظموں کا مجموعہ ہے، اس مجموعہ میں ۱۹۷۴سے ۱۹۸۹ درمیان کہی گئی نظمیں شامل ہیں۔ اور یہ ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ نصیر احمد ناصر دور حاضرکے نظم کے بڑے شاعر ہیں ان کی نظمیں وقت کی لازوال حقیقتوں کو اپنے اندر جذب کئے ہوئے ہیں۔ ان کی فلسفیانہ فکر تخلیقی عمل سے گزر کر ایسے شعری پیکر تراشتی ہے جو غیر مرئی حقیقتوں کو مجسم شکل عطا کرتی ہے۔ نصیر احمد ناصر نے علامت اور استعارے کے بازو لگا کر زبان کو جو تخلیقی پرواز عطا کی ہے اس سے نہ صرف معنوی بلندی حاصل ہوتی ہے بلکہ تخلیقی حسن کی جمالیات بھی اپنا اثر قائم کرتی ہے۔ زیر نظر گوکہ ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے لیکن اس میں شامل نظمیں مزکورہ خوبیوں کے علاوہ انسانی سوچ کو ظلم و ظلمت سے نکال کر حقیقتوں کی بنیادیں فراہم کرتی ہیں اور زمینی حقائق سے لے کر کائناتی اور آفاقی قدروں کے ساتھ ساتھ زمانی تسلسل کے مرکزی تاثر کو روشن کرتی ہیں۔ پرندے، پانی میں گم خواب، دسمبر اب مت آنا، آخری کہانی، اس مجموعہ کی اہم ترین نظمیں ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free