aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پروین شاکر اپنے جمال و کمال کی بنا پر ادبی افق پر شہاب ثاقب کی طرح ابھریں ، جن کی تابندگی آج تک قائم ہے۔زیر نظر ان کے خطوط کا مجموعہ ہے جو انھوں نے نظیرصدیقی صاحب کو لکھے تھے۔جس میں تقریبا 23 خط موجود ہیں۔جو پروین شاکر صاحبہ کی ذاتی زندگی ، شخصیت و کردار کے چند پہلوؤں کو روشن کرتے ہیں۔ان خطوط میں اکثر جواب دیر سے دینے کے ذکرکے ساتھ دیری کی وجہ، کتابوں کی موصول ہونے، اس دور میں اہم ادبی شخصیتوں کے ساتھ چھوڑجانے پر غم کا اظہار بھی موجود ہے۔ان خطوط کو محفوظ رکھنے کی غرض سے کتابی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free