aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام سلیمان اریب اور تخلص اریب تھا۔ ۵؍اپریل ۱۹۲۲ء کوحیدرآباد ،دکن میں پیدا ہوئے۔میٹرک کرنے کے بعد ہی انھیں شعروسخن سے دل چسپی ہوگئی تھی۔اس ذوق سخن کی وجہ سے مزید تعلیم جاری نہ رکھ سکے۔ سیاسی تحریکات میں حصہ لینے اور انقلابی نظمیں لکھنے کی وجہ سے دومرتبہ جیل گئے۔ماہ نامہ ’’چراغ‘‘ اور ماہ نامہ’’سب رس‘‘ کی ادارت کے فرائض چند سالوں تک انجام دیتے رہے۔۱۹۵۵ء سے اپنا رسالہ ’’صبا‘‘ حیدرآباد سے نکالا۔ اریب نظم اور غزل دونوں کہتے تھے۔ ۷؍ستمبر ۱۹۷۰ء کو حیدرآباد ، دکن میں انتقال کرگئے۔ ان کی ایک کتاب’’پاس گریباں‘‘ کے نام سے شائع ہوگئی ہے۔’’کڑی خوش بو‘‘ ان کی دوسری کتاب ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:130
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets