aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر کلیم عاجز کی شاعری عوام کو بے حد متاثر کرتی ہے کیونکہ انکا انداز سادہ اور معاشرتی اقدار کا حامل تھا۔ امتیازی شاعرانہ خدمات کے لیے حکومت ہند نے انھیں 1982ء میں ‘پدماشری’ کے اعزاز سے بھی نوازا۔ "پھر ایسا نظارہ نہیں ہوگا" کلیم عاجز کی نعت، غزل اور نظموں کا مجموعہ ہے ، اس مجموعہ کو کئی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے حصے میں کلیم عاجز کی لکھی گئی نعتیں ہیں ، دوسرے حصے میں غزلیں پیش کی گئی ہیں، تیسرے حصے میں ان کی نظمیں شامل ہیں،چوتھے حصے میں سہرے ہیں جبکہ پانچویں اور آخری حصے میں کلیم عاجز کی رباعیات اور متفرق اشعار شامل کئے ئے ہیں ،اس مجموعہ میں سب سے زیادہ تعداد غزلوں کی ہے، یہ غزلیں عام طور پر ابتدائی دور میں لکھی گئی تھیں ، ڈاکٹر وسیم صاحب نے ابتدائی زبانے کی لکھی گئی ان غزلوں کو مختلف جگہوں سے تلاش کرکے یکجا کیا اور پھر ان کو اس کتاب میں شامل کر دیا۔اس کتاب کے ہر حصے کے شروع میں کلیم عاجز کا تصنیف کردہ دیباچہ بھی شامل ہے جس دیباچےسے کتاب میں موجود تخلیقات اور ان کے پس منظر کے حوالے سے جانکاری ملتی ہے۔
Eminent poet, educationist and Padam Shree recipient Dr. Kaleem Aajiz was born in a village in Patna district in the 1926. He was a gold medalist in BA from Patna College and then earned his Masters degree in Urdu from Patna University. He also got his doctorate from Patna University for his thesis on "Evolution of Urdu Literature in Bihar. He served as a lecturer for decades in the Department of Urdu at Patna University. In 1976, his first book of ghazals was released by the President of India in Vigyan Bhawan, Delhi. In the '60s and '70s he was the only Urdu poet who represented Bihar in the Red Fort Mushaira held every year in Delhi on the eve of Independence Day.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets