aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہری چند اختر کی پیدائش 15 اپریل 1900 کو پنجاب میں واقع ضلع ہوشیارپور کے ایک چھوٹے سے قصبے صاحبا میں ہوئی ۔ ان کا گھرانا ایک ایسا برہمن گھرانا تھا جہاں علم وادب اور شعر وشاعری کا دور تک کوئی نشان نہیں تھا لیکن ہری چند کی طبیعت ابتدا ہی سے شاعری کی طرف مائل ہوگئی ۔ ہری چند نے اپنی تعلیم گورمینٹ ہائی اسکول جالندھر اور لاہور کے فارمن کرسچین کالج سے کی ، ایم اے کی ڈگری اسلامیہ کالج لاہور سے حاصل کی ۔ شاعری کے ابتدائی دنوں میں ہری چند ’ شرما ‘تخلص کرتے تھے ، حفیظ جالندھری سے ملاقات اور ان سے شرف تلمذ حاصل کرنے کے بعد’ اختر‘ تخلص اختیار کیا ۔
ہری چند اختر کا شمار طنز ومزاح کے ممتاز شاعروں میں ہوتا ہے انہوں نے سنجیدہ شاعری بھی کی لیکن ان کے اس کلام میں بھی زیریں سطح پر طنز ومزاح کی لہریں نظر آتی ہیں ۔ ہری چند اختر ایک عجیب سیمابی طبیعت کے مالک تھے ، انہوں نے زندگی میں کبھی اپنا شعری مجموعہ بھی نہیں چھپوایا ۔ ان کی وفات کے بعد ان کے دوست عرش ملسیانی نے ان کا منتشر کلام جمع کرکے ’کفروایمان‘ کے عنوان سے شائع کیا ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets