aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام عنایت علی خاں ، پروفیسر اور تخلص عنایت ہے۔۱۹۳۵ء میں ریاست ٹونک میں پید اہوئے۔ نومبر ۱۹۴۸ء میں ہجرت کرکے پاکستان آگئے اور حیدرآباد میں مقیم ہوئے۔ گورنمنٹ اسکول،حیدرآباد سے میٹرک اور سٹی کالج حیدرآباد سے بی اے کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد بی ٹی کیا۔۱۹۶۲ء میں سندھ یونیورسٹی سے ایم اے کا امتحان دیا او ر تمام یونیورسٹی میں اول آئے۔اردو کی درسی کتب برائے مدارس صوبہ سندھ مقابلہ کی بنیاد پر لکھیں اور چھ کتابوں پر انعام ملا۔ تدریس کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ بنیادی طور پر یہ طنزومزاح کے شاعر ہیں ۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ازراہ عنایت‘، ’عنایات‘، ’عنایتیں کیا کیا‘، ’نہایت ‘ (انتخاب کلام)، ’نصابی کتب اردو‘، ’نصابی کتب اسلامیات‘(سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ)،بچوں کے لیے متعدد کتب’’کچھ اور‘‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:302
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets