aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ملک ہندوستان شروع ہی سے ایک ایسا ملک رہا ہے جہاں مختلف تصورات و اعتقادات کے ماننے والے اپنے حسن عمل ، اخلاق حسنہ اور اخلاق معاشرت سے ایک دوسرے کو متاثر کرتے رہے ہیں۔چونکہ ہندوستان مختلف مذاہب ، زبانیں ،اور بود و باش کا مجموعہ ہے ،لہذا اردو شاعری نے ان مذاہب ،زبان ،اور تہذیب کے مجموعہ کو نہایت دل کش انداز میں پیش کیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں دکنی ادب میں مشترکہ تہذیب کے عناصر کوبیان کیا گیا ہے ، مصنفہ نے بڑی محنت کے ساتھ ، قدیم دکنی مثنویوں ، قدیم دکنی غزلوں ، قدیم دکنی نظموں اور قدیم دکنی شاعری میں مشترکہ کلچر کا جائزہ پیش کیا ہے۔
انوری بیگم شاعرہ اور مصنفہ ہیں ۔تعلیم جمشید پوراور رانچی میں حاصل کی ۔ پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لئے " اردو افسانے کے فروغ میں بہار کی افسانہ نگار خواتین کا حصہ " پر تحقیق کی اسی عنوان سے تھیسس لکھا ۔ جمشید پور کے ایک ڈگری کالج میں پڑھاتی ہیں ۔
تصنیفات : ’’قدیم دکنی شاعری میں مشترکہ کلچر‘‘، ’’خاموش شکوے’’نثری نظمیں، ’’طائر خوں فشاں‘‘ غزلیں، ’’درد آشنا‘‘ غزلیں، ’’سازحوادث سے ہم آہنگ شعرا‘‘ جلد اول اور دوم، ’’آئینہ‘‘ مثنوی، ’’سید احمد شمیم: آئینہ در آئینہ‘‘، شائق مظفرپوری: فکروفن، ’’کرچیاں اعتماد کی‘‘ افسانوں کا مجموعہ، ’’اردو افسانوں میں اخلاقی قدریں (پریس میں ہے)۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets