aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جیسے جیسے انسان تیزی سے مستقبل کی جانب بھاگ رہا ہے وہ ماضی کوبھی چھوڑتا چلا جارہا ہے۔ نئی تاریخیں رقم ہورہی ہیں، تہذیب و ثقافت کا قدامت سے رشتہ منقطع ہورہا ہے جب سے دنیا گلوبل ولیج میں بدل گئی ہے تب سے تہذیب و ثقافت بھی عالمی ہورہی ہے ۔ انسان ماضی کی جانب بہت ہی کم جاتا ہے جہاں سے کسی بھی ملک و قوم کی ابتدائی سفر کا پتہ ملتا ہے یعنی ہر انسا ن اپنی اصل اور ماضی سے منقطع ہوتا جارہا ہے۔ ایسے میں کتابیں ہی ہوتی ہیں جو ہمیں ماضی میں لے جاتی ہیں اور ہماری سنہری تاریخ و ثقافت سے ہمیں روشناس کراتی ہیں ۔ اس کتاب کو سات ابواب میں تقسیم کیاگیا ہے ۔ پہلا باب تاریخی پس منظر ۔ دوسرے باب میں تاریخ سے ماقبل کی حیات قدیمہ کو پانچ عناوین میں پیش کیا گیا ہے ۔ تیسرے باب میں ہندو ستان کے اولین شہر سندھ کی تاریخی ، ثقافتی ، تہذیبی اور سماجی ذکرہے ۔ چوتھا باب آریائی اقوام پر ہے ۔ پانچویں باب میں ہندوستان کیسے قبائل سے سماج کی طرف منتقل ہوا اس پر تاریخی و سماجی گفتگو ہے۔ چھٹے باب میں ریاست مگدھ اور مگدھ کے مذہب پر ہے ۔ ساتویں باب میں بدھ مذہب کا ارتقا ء اورسماجی وسیاسی نظام پر معلومات ہیں ۔ اخیر میں سنسکرت ادب اور ڈرامہ پر بھی تحقیقی وتنقیدی گفتگو ہے ۔ الغرض تار یخ سے دلچسپی رکھنے والے ہر فرد کے لیے انمول ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free