aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ مختصر سا کتابچہ قومی یکجہتی اور سیکولرزم جیسے اہم اور حساس موضوعات کو زیر بحث لاتا ہے۔ ڈاکٹر تاراچند ہندستان کے اہم موٴرخین میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ان کی تاریخ نویسی کا مرکزی نقطہ کانگریسی قوم پرستی پر مبنی ہے۔ یہ کتابچہ اصلاً ان کے دو اہم موضوعات پر توسیعی خطبے۔ پہلے خطبے میں قوم پرستی کی وضاحت کرتے صاف کہتے ہیں کہ یہ نظریہ یوروپ سے درآمد کیا گیا۔ وہاں اس کا اطلاق جن معنوں میں ہوا وہ ہندستان میں ممکن نہیں کیوں کہ یہ ملک بے شمار تنازعات کا گہوارہ رہے۔ یہی بات کم و بیش سیکولرزم پر بھی صادق آتی ہے۔ یہ بھی یوروپ سے ہی درآمد کیا گیا جب یوروپ کلیسائی چنگل میں پھنسا ہوا تھا۔ وہاں کلیسا کو ریاست سے الگ کر دیا گیا جب کہ ہندستان میں یہ ممکن نہیں، کیوں کہ یہاں تقریباً دنیا کے سارے مذاہب ہیں۔ یہ خطبات اصلاً انگریزی زبان میں دیے گئے تھے، ان کا اردو ترجمہ شمیم حنفی صاحب نے کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets