aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر سعود عثمانی کا مجموعہ کلام "قوس" ہے۔ان کی منفرد غزلیں منفرد لب ولہجے کے ساتھ دلچسپ ہیں۔شاعر اپنے روٹھے اسلوب اور لہجے کے اعتبار سے روایت اور جدیدت کے ایک خوش گوار امتزاج کا نمائندہ نظرآتا ہے۔جہاں وہ نئے الفاظ ،تراکیب اور تمثیلوں میں جدت پیدا کرتے ہیں،وہیں ان کی غزل میں کلاسیکی غزل کے رچاؤ ،مطالعے اورشعور کی مہک بھی قدم قدم پر دامن گیر ہے۔یہ مجموعہ خوب صورت خیالات اور موضوعات سے مزئین غزلیہ شاعری کے باب میں اہم ہے۔جو دلچسپ پیرائیہ سے قاری کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے میں کامیاب ہے۔
سعودؔ_عثمانی کا تعلق ایک ایسے ادبی و علمی گھرانے سے ہے جس میں بہت عمدہ شاعر جناب ذکی کیفی (والد) اور مولانا جسٹس (ریٹائرڈ) مفتی تقی عثمانی (چچا) جیسے بڑے بڑے نام شامل ہیں۔ سعود عثمانی، 06؍دسمبر 1961ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ لاہور میں ہی مستقل سکونت ہے۔ بی ایس سی (فزکس) اسلامیہ کالج سول لائینز اور ایم بی اے (پنجاب یونیورسٹی) سے مکمل کیے اور اس وقت سے پبلشنگ اینڈ ایکسپورٹ کو سنبھال رہے ہیں ۔
سعود عثمانی کی شاعری کی 2 کتب بالترتیب "قوس" 1997ء میں اور "بارش" 2007ء میں منظر عام پر آئیں اور اپنی فکری جہتوں، اسلوب، جدید لہجے اور عمدہ پیرایۂ اظہار کے باعث ہر خاص و عام میں مقبول ہوئیں۔
سعود عثمانی کی ان کتب کے اعلی و عمدہ معیار کی وجہ سے "قوس" کو "وزیر اعظم ادبی ایوارڈ" اور "بارش" کو "احمد ندیم قاسمی ایوارڈ" سے نوازا گیا۔
ان 2 کتب کے علاوہ سعود عثمانی نے کچھ کتابوں کے تراجم بھی کیے، جس پر انہیں "میاں محمد بخش ایوارڈ" اور "حسن قلم ایوارڈ" سے نوازا گیا۔
سعودؔ عثمانی پاکستان اور بیرون ملک میں متعدد اقوامی و بین الاقوامی مشاعروں میں شرکت کر چکے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets