aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قرۃالعین حیدر كےنام كےساتھ ہی اہل ادب كی زبان پر ناول كے" جدید فن" اور" شعور كی رو" كا ذكر آجاتا ہے۔نئے اور پرانے فن كا فرق دراصل كردار كی پیش كش كے مختلف انداز پر مبنی ہے۔پرانے فن پر عمل كرنے والے فنكار زیادہ تر اپنے كردار كے خارجی عمل سے تعلق ركھتے ہیں۔عمل كے محركات یا كردار كی نفسیات كا تذكرہ صرف ضمنی طور پر كیا جاتا تھا۔قدیم ناول میں دلچسپی كا تذكرہ کہانی ہی ہوتی تھی مگر جدید فن میں" شعور كی رو" كے ناول میں كہانی صرف برائے نام ہوتی ہے ۔اس میں كو ئی منظم پلاٹ نہیں ہوتا۔شعور كی رو كو پیش كرنے كا كوئی مخصوص طریقہ نہیں ہے۔مختلف ناول نگار وں نے مختلف طریقےآزمائے ہیں۔ جن میں بلاواسطہ داخلی كلام،بالواسطہ داخلی كلام،ہمہ بین و ہمہ دان مصنف كا بیان اور خود كلامی كے طریقے سے ناول نگاروں نے جدید فن كا استعمال كیا ہے۔ بالخصوص قرۃالعین حیدر نے اپنے ناولوں میں جدید تكنیك ،شعور كی رو كا استعمال كیا ہے۔زیر نظر کتاب میں ان كی ناول نگاری كے جدید فن كا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets