aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شوکت صدیقی متعدد کہانیوں کے خالق ہیں۔ ان کے کئی مجموعے شائع ہو چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ اردو کے ممتاز صحافی بھی تسلیم کیے جاتے تھے۔ ان کے مشہور افسانوی مجموعوں میں "راتوں کا شہر" بھی بڑی شہرت حاصل کر چکا ہے۔ اس مجموعے میں کل گیارہ افسانے ہیں ۔ان میں سے تیسرے افسانے " راتوں کے شہر" سے کتاب موسوم ہے۔ مجموعی طور پر ان افسانوں میں سماجی برائیوں کو دکھایا گیا ہے اور ان عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے جو دبے کچلے لوگوں کی بے بسی کا فائدہ اٹھانے کے لئے نت نئے جابرانہ طریقے ایجاد کرتے ہیں۔ آخری افسانہ " چور دروازہ " سے پہلے "انٹرویو " میں مصنف نے سماج میں پنپ رہے نئے رنگ و بو کی طرف لطیف اشارہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ اہل ثروت مفلسوں کا استحصال کرنا اپنا حق سمجھتے ہیں اور اس استحصال میں امراء کا طبقہ ان کا ساتھ دیتا ہے ، چاہے یہ ساتھ دینا زبان بند رکھ کر ہوتا ہو یا حکمت عملی اپنا کر یا پھر کھلم کھلا،کسی نہ کسی طرح ان امراء کی حمایت ان استحصالیوں کو حاصل ہوتی ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free