aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام غلام احمداور تخلص راہی تھا۔ ۱۲؍نومبر ۱۹۲۳ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ سیف الدین سیف احمد راہی کے اسکول اور کالج کے ساتھی تھے۔ انھوں نے شروع ہی سے سیف الدین سیف جنھیں وہ اپنا استاد تسلیم کرتے تھے ان کو اپنی غزلیں اور نظمیں دکھانا شروع کردیں۔ قیام پاکستان کے بعد لاہور آگئے۔ ماہ نامہ ’’سویرا‘‘ کے ایڈیٹر رہے۔ پنجابی فلم’’بیلی‘‘ کے گیت لکھے۔ بعض فلموں کے اسکرپٹ بھی لکھے۔ انھوں نے متعدد پنجابی فلموں کے گیت لکھے۔ اردو فلموں کی نغمہ نگاری کی۔ وہ فلم نگر میں ایسے کھوگئے کہ وہیں کے ہو رہے۔ان کی کتاب’’ترنجن‘‘ کو پنجابی میں اعلی مقام حاصل ہے۔ حکومت نے انھیں تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔احمد راہی ؍ستمبر۲۰۰۲ء کو لاہور میں راہئ ملک عدم ہوگئے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:152
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets