aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زاہدہ حنا کا شمار اردو کے جدید افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے افسانے "ناکچاآباد"،"زیتون کی ایک شاخ"،"پانیوں کے سراب" اور "ابنِ ایوب کا خواب" ہیں۔ ان کے یہ افسانے تاریخی شعور رکھتے ہیں۔ ان کے افسانے ناکچا آباد میں تاریخ اور تہذیب سے محبت کا اظہار ملتا ہے۔ زاہدہ حنا کے افسانوں میں لڑکی کا کردار ایک ایسا کردار ہے جو باشعور ہے اور ہر مقام پر مفاہمت نہیں کر سکتی۔ جو تاریخ کے دھاروں سے واقف ہے تاریخ کو سمجھتے ہوئے اس کا ذہن وسیع ہو چکا ہے۔ زاہدہ حنا ہمہ جہت شخصیت کی مالک ہے وہ بہ یک وقت صحافی بھی ہیں پورے ملک میں کالم نویس کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ زیر نظر کتاب رقصِ بسمل، زاہدہ حنا کا افسانوی مجموعہ ہے۔ اس کتاب میں تیرہ افسانوں کو شامل کیا گیا ہے۔ جن میں آنکھوں کو رکھ کے طاق پر دیکھا کرے کوئی ، پانیوں پربہتی پناہ، معدوم ابنِ معدوم ، رقصِ مقابر، منزل ہے کہاں تیری، یہ ہر سو رقصِ بسمل بود قابل ذکر ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets