aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب میں سید مظفر عالم ضیاء عظیم آبادی کا شمار جدید شعرا میں کیا جاتا ہے۔ ان کے اب تک چار شعری مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں۔ جن میں کسک، نقوشِ پا، رقصِ سیماب، گردِ سفر قابل ذکر ہیں۔ ان کی شاعری میں معاشرے کا دکھ اور حالات کا کرب اور ان کے اصلاح کی خواہش و سعی کے نمونے نظر آتے ہیں ۔وہ ماضی کے خوشگوار لمحات، واقعات اور عظمت ماضی سے سبق لینے کی ترغیب بھی دیتے ہیں ۔ ضیاء عظیم آبادی کی غزلوں میں زندگی کی حوصلہ مندی، طبیعت کی سرشاری، زندگی کی بے قراری، اضطرابی اور ذات کی بے چینی صاف طور پر دکھائی دیتی ہے۔ز یر نظر کتاب رقصِ سیماب ضیاء عظیم آبادی کا شعری مجموعہ ہے۔ اس مجموعے میں دو نعت، ایک حمد، چند غزلیں اور دس نظمیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ضیاء عظیم آبادی کے عنوان سے حافظ عبدالمنان طرزی کی منظوم تاثراتی نظم بھی شامل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets