aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حمید شاہد کی تحریروں کی پہلی خوبی ان کا دلچسپ ہونا ہے ۔ان کی تنقید کی زیریں سطح پر موجود تخلیقی احساس فن پارے کے باطن کوروشن کر دیتا ہے ،وہ تنقید جو صرف مسائل کو سلجھاتی اور سمجھاتی ہے تخلیقی فن پارے سے حظ نہیں اٹھاپاتی ہے ،حمید شاہد کی تحریریں اس حوالے سے پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں ۔حمید شاہد کثرت کے ساتھ فکشن اور فکشن کی تنقید لکھتے رہے ہیں لیکن یہ کتاب جدید نظم کے تین اہم ترین شاعروں کو موضوع بناتی یے۔میراجی ،راشد اور فیض بہت لکھا گیا ہے ،یہ کتاب ان شاعرون کے بارے میں کچھ نئ باتیں بتاتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets