aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"رطب ویابس" ظفر اقبال کا شعری مجموعہ ہے۔جس میں شاعر اپنی منفرد آواز کے ساتھ نمایاں ہے۔ظفر اقبال نے لفظ اور زبان کے ساتھ بہت تجربے کیے۔ان تجربوں میں بہت سا رطب ویابس بھی ان کے شاعری میں در آیا مگر مجموعی طور پر ان کا تجربہ کامیاب رہا اور سراہا بھی گیا۔زیر نظر مجموعے میں ظفر اقبال بنجر زمینوں میں سے شعر نکال لاتے ،انوکھی باتیں کرتے ،قارئین کو اپنی سوچ و فکر سے حیران کرتے ہیں۔
نام میاں ظفر اقبال اور تخلص ظفر ہے۔ ۲۷؍ ستمبر۱۹۳۲ء کو بہاول نگر میں پید اہوئے۔ ابتدائی تعلیم اوکاڑہ میں حاصل کی۔ گورنمنٹ کالج ، لاہور سے بی اے اور لا کالج لاہور سے ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔اوکاڑہ میں وکالت کرتے ہیں۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’آب رواں‘، ’گلافتاب‘، ’رطب ویابس‘، ’سرعام‘، ’نوادر‘، ’تفاوت‘، ’غبار آلود سمتوں کا سراغ‘، ’عیب وہنر‘، ’وہم وگمان‘، ’اطراف‘، ’تجاوز‘، ’تساہل‘، ’اب تک‘(کلیات غزل کے تین حصے)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:266
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets