aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد خالد اختر پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مزاح نگار، ناول نگار، افسانہ نگار، سفرنامہ نگار اور مترجم تھے جو اپنے ناول چاکیواڑہ میں وصال کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔ زیر نظر کتاب "ریت پر لکیریں" خالد اختر کے خاکوں ، مضامین، تبصرے اور پیروڈیوں پر مشتمل ہے، "زیر نظر انتخاب میں شامل ان کی تحریریں در اصل ایک پر شوق پڑھنے والے کی یادداشتوں کا لطف رکھتی ہیں جس کے لیے اس کی محبوب کتابوں کے بہت سے کردار اسی طرح، بلکہ اس سے زیادہ حقیقی ہوتے ہیں جس طرح وہ لوگ جن سے زندگی کے عمل میں اس کی ملاقات ہوئی ہو،کسی نئی عمدہ کتاب کو دریافت کرنا ان کے لیے بالکل ایسا تھا جیسے کوئی نیا من موہنا دوست بنانا۔اس ذاتی تعلق کی گہرائی ہی نے کتابوں اور لکھنے والوں کے بارے میں ان کی تحریروں میں،جنھیں زیر نظر کتاب میں جمع کیا گیا ہے۔اس انتخاب میں شفیق الرحمن، منٹو،کرشن چندر،احمد ندیم قاسمی،اسٹیونسن اور فیض کے بارے میں مضامین، 36 تبصرے ، اور شفیق الرحمن، انتظار حسین، قرۃ العین ، حیدر ، الطاف حسن قریشی، عزیز احمد ، ممتاز مفتی اور نسیم حجازی کی تحریروں کی پیروڈیاں شامل ہیں۔
اردو کے نامور ادیب محمد خالد اختر 23 جنوری 1920ء کو الہ آباد تحصیل لیاقت پور ضلع بہاولپور میں پیدا ہوئے۔ ان کی تصانیف میں ان کا ناول چاکیواڑہ میں وصال سرفہرست ہے جسے اس کے اسلوب کے باعث فیض احمد فیض نے اردو کا اہم ترین ناول قرار دیا تھا۔ محمد خالد اختر کی دیگر تصانیف میں 2011ء، کھویا ہوا افق، مکاتب خضر، چچا عبدالباقی، لالٹین اور دوسری کہانی اور یاترا کے نام شامل ہیں۔ 2001ء میں انہیں دوحہ قطر میں عالمی اردو ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
2 فروری 2002ء کو اردو کے نامور ادیب محمد خالد اختر کراچی میں وفات پاگئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets