aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید محسن نقوی ، ایک سیاست داں اور خطیب کے ساتھ ایک شاعر بھی تھے ان کا مکمل نام سید محمد عباس اور تخلص محسن تھا ، نقوی بھی بطور تخلص استعمال کر تے تھے ۔ وہ ایک بے باک بابصیر ت اور دانشور شاعر تھے ۔ جہاں انہوں نے مختلف موضوعات اور زندگی کے مختلف پہلؤوں پر شاعری کی ۔وہیں ان کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ اپنی شاعری میں نبی اور آل نبی کی محبت سے سر شار نظر آتے ہیں ۔ ان کی شاعر میں آپ کو مقتل ، قتل ، مکتب ، خون ، گواہی ، کر بلا ریت ، فرات ، پیاس ، وفا ، اشک ، صحرا ، دشت ، لہو ، عہد قبیلہ ، نسل ، چر اغ اور خیمہ جیسے الفاظ ملتے ہیں جن کاتعلق کسی نہ کسی طریقے سے رثائی شاعر ی ہے ۔ لیکن ان کا یہ شعری مجموعہ بالکل دوسرے رنگ کا ہے جس کے متعلق وہ خود لکھتے ہیں ’’ردائے خواب میرے مختصر قطعات کا مجموعہ ہے جس میں ادھوری باتیں ، نامکمل ملاقاتیں ، ٹوٹتے بکھرتے خواب اور چبھتی چبھتی خواہشیں ہیں … ردائے خواب ایک مسافر کی خود کلامی ہے جو دن بھر خواب بنتا ہے ۔ خواہشوں کے ریزے چنتا اور پلکوں پر سجا کر اپنی ذات کے صحرا میں خیالوں کا خیمہ نصب کرکے سوجاتا ہے ۔‘‘ اس اقتباس سے قطعات کا یہ مجموعہ تو مختلف لگتا ہی ہے ساتھ ہی اگر آپ اپنی خود کلامی شاعر ی کے پیر ہن میں پیش کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بھی معاون ہوگا ۔
Syed Mohsin Naqvi was born in a village Sadat near Dera Ghazi Khan. He went on to become a graduate from Govt. College, Bosan Road, Multan. He completed his Masters from the University of Punjab, Lahore. His real name was Ghulam Abbas Naqvi, but before he arrived at Lahore he was well known as Mohsin Naqvi. He was also known as the Shayar of Ahl al-Bayt. His sher-o-shayari is well accepted and recited all over World. His books on Urdu poetry are Azab-e-deed, Khaima-e-Jaan, Barg-e-Sehra, Talu-e-ashk, Rida-e-Khwab, etc.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets