aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پروفیسر احتشام حسین کا شمار اردو کے نام ور نقادوں میں ہوتا ہے، خاص طور پر ترقی پسند تنقید کا ذکر ان کے نام کے بغیر نامکمل ہے۔ لیکن وہ صرف نقاد ہی نہیں تھے، بلکہ استاد، افسانہ نگار، سفر نامہ نگار، ڈرامہ نگار اور شاعر بھی تھے۔ آج اردو تنقید کا ایک اہم رجحان سائینٹفک تنقید ہے،احتشام حسین نے مارکسی تنقید کی بنیاد پر سائینٹفک تنقید کا نظریہ پیش کیا، یہ پہلے نقاد ہیں جنہوں نے مارکسی نظریات پر سائینٹفک تنقید کی بنیاد استوار کی۔ وہ ادب کو مقصد کا آلہ سمجھتے ہیں، وہ ادب کو فنی معیار پر ہی پرکھنا کافی نہیں سمجھتے بلکہ وہ اسے سماجی نقطۂ نظر سے دیکھتے ہیں اور ان کے نزدیک معیاری ادب وہ ہے جو سماجی نقطۂ نظر سے مفید اور عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرنے والا اور ان کی زندگی خوشگوار بنانے والا ہو۔ ان کی متعدد کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں جن میں "اردو لسانیات کا خاکہ ، تنقیدی جائزے اور ادب اور سماج " کے علاوہ دیگر کتابیں بہت مشہور ہوئی ہیں ۔ ان کی زیر نظر اس کتاب میں شامل بیشتر مضامین مختلف رسائل میں شائع ہو چکے ہیں یا ادبی جلسوں میں پڑھے گئے ہیں۔ اس میں گیارہ عنوانات کے تحت اردو کے ہمہ جہت پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان میں ادبی تنقید کے مسائل، اقبال بہ حیثیت شاعر اور فلسفی ، جدید اردو شاعری اور سماجی کشمکش ، اردو ادب دوسری جنگ عظیم کے بعد، اترپردیش میں اردو نثر جیسے اہم موضوعات کے علاوہ " نیا ادب اور ترقی پسند ادب" پر ایک شاندار مباحثہ پیش کیا گیا ہے۔
نام سید احتشام حسین رضوی، پروفیسر۔۲۱؍اپریل ۱۹۱۲ء کو اترڈیہہ ضلع اعظم گڑھ میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم برائے شرفا اور رؤسا کے دستور کے مطابق مکتب میں ہوئی۔ انگریزی تعلیم کی ابتدا علی گڑھ سے ہوئی۔ ہر درجے میں انعام ملتا رہا۔ انٹرمیڈیٹ کے بعد الہ آباد آگئے۔ ۱۹۳۶ء میں الہ آباد یونیورسٹی سے ایم اے(اردو) اس امتیاز کے ساتھ پاس کیا کہ پوری یونیورسٹی میں اوّل آئے۔ وہ ادیب، نقّاد، مترجم کے علاوہ شاعر بھی تھے۔ الہ آباد یونیورسٹی میں شعبہ اردو کے صدر رہے۔ یکم دسمبر۱۹۷۲ء کو الہ آباد میں انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے چند نام یہ ہیں: ’’اردو ادب کی تنقیدی تاریخ‘‘، ’’اردو لسانیات کا خاکہ‘‘ ، ’’تنقیدی جائزے‘‘، ’’تنقیدی نظریات‘‘، ’’تنقید اور عملی تنقید‘‘، ’’راویت اور بغاوت‘‘، ’’روشنی کے دریچے‘‘، ’’ہندوستانی لسانیات کا خاکہ‘‘، ’’ادب اورسماج‘‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:35
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets