aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
لکھنؤ کے جن شاعروں نے ملک اور بیرون ملک میں ہونے والے مشاعروں میں بے پناہ مقبولیت اور شہرت حاصل کی حیات وارثی انہیں میں سے ایک ہیں۔ جولائی 1936 کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ سید محمد سراج رسول وارثی نام تھا، حیات تخلص اختیار کیا۔ ان کے والد سید معراج رسول معراج وارثی صاحب دیوان شاعر تھے انہیں کی دیکھ ریکھ میں ابتدائی تعلیم وتربیت حاصل کی۔ والد کی تربیت اور لکھنؤ کے شعر انگیز ماحول نے انہیں بھی شاعری کی طرف مائل کردیا اور شعر کہنے لگے۔ معروف شاعر سراج لکھنوی سے اصلاح لی۔ مقامی نششتوں اور مشاعروں میں شرکت کرنے لگے جہاں انہیں اپنے خوبصورت ترنم اور مشاعروں کے حسب حال شاعری کی وجہ سے خوب پزیرائی حاصل ہوئی۔ دھیرے دھیرے ملک وبیرون ملک میں ہونے والے مشاعروں کا ایک اہم حصہ تصور کئے جانے لگے۔
حیات وارثی کے متعدد شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ آہنگ خیال، صہبائے حرم، آئینہ جمال، اجالوں کے سفر، پھول جدا ہیں گلشن ایک، آہنگ، آہٹٰیں، وغیرہ ۔ ان کا انتقال 1991 کو لکھنؤ میں ہوا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets