aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دارا شکوہ صوفی منش اور آزاد خیال انسان تھا، وہ شہزادے سے زیادہ عالم تھا۔ صوفی خیالات اور مسلک کے لحاظ سے وہ قادری سلسلے سے بیعت تھا جس نے ہندوستان میں ہندو مسلم اشتراک پر زور دیا۔ دارا مغل شہزادہ ہونے کے ساتھ ایک نامور مصنف تھا ۔ادب کا مطالعہ کرنے والوں کے نزدیک دارا شکوہ ایک عظیم صوفی ،شاعر اور ادیب ہے۔ دارا شکوہ "ہمہ اوست"کے نظریہ کا قائل تھا ،اس نے اپنی رباعیات کے ذریعہ اخلاقی مضامین اور صوفیانہ خیالات کو جگہ دی ہے ۔دارا شکوہ کی رباعیاں فارسی ادب کا گراں مایہ سرمایہ ہیں ۔اس کی رباعیات میں روایتی شاعری کے تمام لوازمات صنائع ،بدائع اور محاوروں کا استعمال، اور آسان الفاظ کا استعمال ملتا ہے۔اس کی رباعیات میں وہ ساری خوبیاں موجود ہیں جوعمر خیام ، عطار اور مولانا روم سے دارا شکوہ تک پہنچی تھیں ۔زیر نظر کتاب دارا شکوہ کی ان رباعیوں کا اردو ترجمہ ہے جو دارا شکوہ نے فارسی میں کہیں تھیں۔ دارا شکوہ کی رباعیات کا یہ اردو ترجمہ منظوم ہونے کے ساتھ ساتھ لفظی بھی ہے اور مفہوم کی بھر پور ترجمانی بھی کرتا ہے، اس کے علاوہ رباعی کے قوافی کو بھی برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free