aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ساری نظمیں‘ ذیشان ساحل کا کلیات ہے جسمیں ان کے آٹھ مجموعے شامل ہیں ۔ریختہ کو اس بات کی خوشی ہے کہ وہ آپ تک اچھی کتابیں پہونچانے میں کامیاب رہا ہے۔ذیشان ساحل نئ نظم کےان شاعروں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے عہد کی سیاسی،سماجی اورتہذیبی اتھل پتھل کوایک پرقوت تخلیقی بیانیے میں جذب کرلیاہے،یہ تخلیقی بیانیہ شاعر کے آس پاس پھیلی ہوئی زندگی کی بدصورتی سے تشکیل پاتا ہے۔ہم اس شاعری کو ذیشان ساحل کے عہد کی تخلیقی تاریخ کے طورپر بھی دیکھتے ہیں ۔’جنگ کے دنوں میں ‘ کراچی اوردوسری نظمیں‘ ان مجموعوں کی نظمیں اپنا ایک مضبوط تاریخی حوالہ رکھتی ہیں اور ساتھ ہی شدید ترین تخلیقی اظہارانہیں وقت کی جبریت سے آزاد بھی کرتا ہے۔یہ بات ایک تخلیق کارکی سماجی حسیت کو بھی ظاہرکرتی ہے۔ نظمیں پڑھئے اور ان پر گفتگو کیجئے۔
Zeeshan Sahil was born on December 15, 1961 in Hyderabad, Sindh. Zeeshan, who wrote prose poetry had published eight collections under a single volume titled 'Saari Nazmein. ‘Wajh-e Begangi’ is the collection of his ghazals which got published in 2011. He was known for his sensitivity and simplicity apart from the post-modern approach which is evident from his writings. Died on April 12, 2008 in Karachi.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free