aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صبا حیدر آبادسے سلیمان اریب کی ادارت میں شائع ہوتا تھا ۔ اس کی مجلس مشاورت میں حبیب الرحمن ، فضل الرحمن، ڈاکٹر طاہر علی خان، مسلم، رائے جانکی پرشاد، ڈاکٹر حفیظ قتیل، عالم خوند میری، دلاور علی خان، رضیہ بیگم جیسی شخصیتیں شامل تھیں۔ اور مجلس ادارت میں سلیمان اریب کے علاوہ حسینی شاہد اور وحید اختر کے نام بھی بعض رسالوں پر درج تھے۔ اس رسالے نے بھی ترقی پسند تخلیقات کی اشاعت میں اہم کردار ادا کیااور ترقی پسند رجحانات کی تشہیر و تبلیغ میں حصہ لیا۔ صبا کے اداریے فکر انگیز اور چشم کشا ہوا کرتے تھے۔ ادب کی معاصر صورت حال پر مدیر کی گہری نگاہ تھی۔ سلیمان اریب کو یہ احساس تھا کہ اب اچھے قلمکاروں کا فقدان ہے۔ صبا میں خطوط کا کالم بازگشت کے عنوان سے شائع ہوتا تھا اور صبا میں جان پہچان کے عنوان سے معاصر شخصیات پر تعارفی اور تنقیدی نوعیت کے مضامین کی اشاعت کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ صبا کے کئی خصوصی شمارے شائع ہوئے جن میں مولانا ابوالکلام آزاد نمبر، شبلی نمبر، قومی یکجہتی نمبر،نہرو نمبر، کشمیر نمبر اور مخدوم محی الدین نمبر قابل ذکر ہیں۔ سلیمان اریب کی وفات کے بعد صفیہ اریب نے اس کی ادارت کی ذمہ داری سنبھالی اور صبا کے سابقہ معیار کو برقرار رکھنے کی ہرممکن کوشش کی۔
مدیر کے دیگر رسائل یہاں پڑھئے۔
مقبول ترین رسائل کے اس منتخب مجموعہ پر نظر ڈالیے اور اپنے مطالعہ کے لئے اگلا بہترین انتخاب کیجئے۔ اس پیج پر آپ کو آن لائن مقبول رسائل ملیں گے، جنہیں ریختہ نے اپنے قارئین کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس پیج پر مقبول ترین اردو رسائل موجود ہیں۔
مزید