aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سب رس(جنوری1938)بھی ایک اہم رسالہ ہے ۔ یہ ادارہ ادبیات اردو حیدرآباد دکن کا ترجمان تھا۔ ڈاکٹر سید محی الدین قادری زور کی نگرانی میں شائع ہوتاتھا۔ اس کے مدیر صاحبزادہ میر محمد علی خاں میکش تھے۔ اس کی مجلس ادارت میں خواجہ حمید الدین ایم۔اے، سکینہ بیگم، مہیندر راج سکسینہ شامل تھے۔سب رس کے مقاصد و قواعد کی وضاحت یوں کی گئی تھی:’’مضامین متعلقہ سیاسیات حاضرہ اور مذہبی مباحث کسی صورت میں قابل اشاعت متصور نہیں ہوں گے٭ اردو مطبوعات پر بے لاگ تنقید کرکے اردو تصنیف و تالیف کا ذوق صحیح پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی٭ غیر زبانوں کے شاہکار مضامین کو اردو میں منتقل کرکے اردو کے علمی ادبی سرمائے میں اضافہ کیا جائے گااس رسالہ کا مقصد دکنی زبان و ادب کی بازیافت اور تحفظ تھا۔اس نے دکنی ادب کو فروغ دینے میں بہت اہم رول ادا کیا ہے۔ دکنی مباحث اور ادبیات پر اس کے مضامین دکنیات پر کام کرنے والوں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔سب رس کے بہت سے خصوصی شمارے نکلے۔ جن میں اقبال نمبر، دکن نمبر، اردو نمبر، ترقی پسند نمبر اور دیگر خصوصی اعترافی گوشے قابل ذکر ہیں۔
مقبول ترین رسائل کے اس منتخب مجموعہ پر نظر ڈالیے اور اپنے مطالعہ کے لئے اگلا بہترین انتخاب کیجئے۔ اس پیج پر آپ کو آن لائن مقبول رسائل ملیں گے، جنہیں ریختہ نے اپنے قارئین کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس پیج پر مقبول ترین اردو رسائل موجود ہیں۔
مزید