aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب ’سفرنامہ ابن بطوطہ‘ رقم کرنے کا سلسلہ بڑا ہی طویل ہے۔ ابن بطوطہ نے 1334 عیسوی سے اپنے شفری تجربات قلم بند کرنا شروع کیے۔ ابن جزی نے اس کا ترجمہ بہ زبان اردو1357 میں پیش کیا۔ کتاب کے مطالعے سے اکبر کی سلطنت اور سلطنت کی معاشرے اور معیشت کا بہت حد تک پتا ملتا ہے۔
سیاح اور مورخ، ابوعبداللہ محمد ابن بطوطہ مکمل نام ہے۔ مراکش کے شہر طنجہ میں پیدا ہوا۔ ادب، تاریخ اور جغرافیہ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اکیس سال کی عمر میں پہلا حج کیا۔ اس کے بعد شوق سیاحت نے افریقہ کے علاوہ روس سے ترکی پہنچا یا۔ جزائر شرق الہند اور چین کی سیاحت کی۔ عرب، ایران، شام، فلسطین، افغانستان اور ہندوستان کی سیاحت کی۔ چار بار حج بیت اللہ سے مشرف ہوا۔ محمد بن تغلق کے عہد میں ہندوستان آیا تھا۔ سلطان نے اُس کی بڑی آؤ بھگت کی اور قاضی کے عہدے پر سرفراز کیا۔ یہیں سے ایک سفارتی مشن پر چین جانے کا حکم ملا۔ 28 سال کی مدت میں اس نے 75 ہزار میل کاسفر کیا۔ آخر میں فارس کے بادشاہ ابوحنان کی دربار میں آیا۔ اور اس کے کہنے پر اپنے سفر نامے کو کتابی شکل دی۔ اس کتاب کا نام عجائب الاسفارنی غرائب الدیار ہے۔ یہ کتاب مختلف ممالک کے تاریخی و جغرافیائی حالات کا مجموعہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets