aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میرزا ادیب کی افسانہ نگاری کا ابتدائی غالب رجحان طویل رومانی افسانے ہیں۔ جن کی فضا اور اسلوب داستانی ہے۔ اُن کے طویل افسانوں پر مبنی تین مجموعے اور ایک طویل افسانہ شائع ہوا۔ "صحرا نورد کے خطوط"، آٹھ طویل افسانوں پر مشتمل ہے،میرزاادیب نے رومانی طرزِ اسلوب اور فضا کی تشکیل سے وطن پرستی کو اپنا موضوع بنایا۔ اُنھوں نے صحرا نورد بن کر آزاد فضائوں سے غلامی کا تقابل کیا اور پہلے مجموعے ’’صحرا نورد کے خطوط‘‘ میں اشاریت و ایمائیت کواپنایا، صحرا نورد کے خطوط میں موجود افسانوں میں حسد و رقابت کی کار فرمائی اور بھیانک نتائج کے حوالے سے لکھتے ہیں:’’صحرا نورد کے خطوط، میں ایک نمایاں موضوع، جذبۂ حسد کے ہاتھوں مجبور ہو کر باوفا لوگوں کا موت کی وادی میں اُتر جانا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets