aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "سمر سامر" اسلم سراج الدین کے افسانوں کا مجموعہ ہے۔ اس مجموعہ میں نو افسانے شامل ہیں، جو اپنے موضوع اور طرز بیان کے اعتبار سے اہمیت کے حامل ہیں۔ زبان وبیان کی خوبیاں بھی ان افسانوں میں نمایاں طور پر نظر آتی ہیں۔ انگریزی پنجابی وغیرہ زبانوں کے الفاظ کو کہانیوں میں بڑے دلکش انداز میں پیش کیا گیا ہے، موقع کی مناسبت سے اشعار اور انگریزی کے جملے بھی بخوبی استعمال کئے گئے ہیں۔ اساطیر کا تذکرہ بھی افسانوں میں ملتا ہے۔ 'ٹلے باشی کا موچی' اور اساطیر وغیرہ کہانیوں کا مطالعہ اس دعویٰ کو مدلل کرتا ہے، 'کتا جو آدمی تھا' افسانہ گھریلو زندگی کا خوبصورت نقشہ کھینچتا ہے، انسانی مزاج کی عکاسی کرتا ہے۔ ان افسانوں میں علامتی انداز اختیار کیا گیا ہے، اور بہت سے اہم مسائل کی جانب توجہ دلائی گئی ہے۔ 'سمر سامری' اس مجموعہ کا سب سے اہم افسانہ ہے، اس کو احمد ندیم قاسمی نے نثری نظم سے قریب تر قرار دیا ہے، اور اس کی خوبیوں کا اعتراف کیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free