aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
احمق پھپھوندوی کا اصل نام محمد مصطفی خان تھا ، مداح اور احمق تخلص اختیار کئے ۔ ان کی پیدائش 1895 کو ضلع اٹاوہ کے قصبے پھپھوندہ میں ہوئی ۔ آبائی وطن فرخ آباد تھا لیکن 1857 کی جنگ آزادی میں ان کے دادا کو انگریزوں نے پھانسی دے دی تھی لہذا ان کے والد پھپھوند منتقل ہوگئے ۔ ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد طبیہ کالج دہلی میں داخل ہوئے ۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد ابھی مطب کا آغاز بھی نہیں کیا تھا کہ انگریز حکومت کے خلاف برپا ہونے والی تحریک عدم اعتماد سے وابستہ ہوگئے ۔ آزادی کی جہد وجہد میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیا اور قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں ۔ 8 اگست 1957 کو اس دارفانی سے کوچ کیا ۔
احمق پھپھوندوی کا نام طنز مزاح کے اہم ترین شاعروں میں شامل ہے ۔ انہوں نے اپنے عہد کی بدلتی ہوئی سماجی ، سیاسی اور تہذیبی صورتحال پر گہرے طنز کئے ہیں ۔ انہوں نے غزلیں بھی کہیں اور بہت سے اہم موضوعات پر بڑی تعداد میں نظمیں بھی لکھیں ۔ ان کی ںظمیں حب وطن اور غیر ملکی حکومت کے خلاف جذبۂ بغاوت سے لبریز ہیں ۔ شاعری کے علاوہ احمق پھپھوندوی نے ایک ہندی اردو لغت بھی تیار کی جسے ’ اردو ہندی شبد کوش ‘کے نام سے حکومت یوپی نے شائع کیا
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets