Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : مہر عبدالحق

اشاعت : 001

ناشر : بزم ثقافت، ملتان

سن اشاعت : 1964

زبان : Urdu

موضوعات : ترجمہ, لوک گیت

صفحات : 138

معاون : گورنمنٹ اردو لائبریری، پٹنہ

سرائیکی لوک گیت
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

وہ ادب جو لوگوں کے سینوں میں محفوظ ہے اور جس کی کوئی تحریری شکل نہیں۔ یہ ادب عوام کے دلوں میں پروان چڑھتاہے، عام اور بڑا طبقہ اس سے محظوظ ہوتا ہے، اسے عوامی یا لوک ادب کہتے ہیں۔ لوک ادب کی روایت انسان کی تاریخ کی طرح قدیم ہے۔ جب کسی ماں نے پہلی بار اپنے بچے کو سلانے کے لیے کچھ گا کر سنا یا جب کسی نے دل بہلانے اور لوگوں کو سنانے کے لیے کوئی قصہ گڑھا تو لوک ادب کا آغاز ہوا۔ قدیم دیؤوں اور پریوں کی داستانیں، قصے، حکایتیں، پنج تنتر کی کہانیاں، موسموں کے گیت، لوریاں، شادی بیاہ اور دوسری تقریبات میں گائے جانے والے گیت جو سینہ بہ سینہ چلے آرہے ہیں جو باقاعدہ تحریری شکل میں نہیں ملتے، جن کا کوئی ایک فرد خالق نہیں، بلکہ پورے معاشرے نے جنہیں جنم دیا، سب لوک یا عوامی ادب کی مختلف اصناف ہیں۔ زیر نظر کتاب "سرائیکی لوک گیت" ڈاکٹر مہر عبد الحق کا کیا ہوا اردو ترجمہ ہے جس ترجمہ میں لوریاں ، بچوں کے کھیل کے بول اور گیت، فصلوں کے گیت، جگراتے کے گیت، سہرے، میل کے گیت اور جھمریں، ماہئے اور ڈھولے، زائرین کے گیت اور مزاحیہ گیت وغیرہ شامل ہیں۔ یہ لوک گیت در اصل سرائیکی زبان میں ہیں۔ جن کو ڈاکٹر مہر عبد الحق سومرہ نے اردو میں ترجمہ کر کے ایک بڑی خدمت انجام دی ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے