aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام محمود الحسن اور اختر تخلص تھا۔ ۱۴؍ستمبر۱۹۳۴ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ شروع میں مکتب میں تعلیم پائی۔۱۹۵۰ء میں ڈھاکہ آئے۔ شاعری کا آغاز پہلے ہی ہوچکا تھا۔ ڈھاکا آنے کے بعد کچھ عرصہ انجمن ترقی اردو، مشرقی پاکستان کے آفس سکریٹری رہے۔ اس کے بعد صحافت سے منسلک ہوگئے۔ آخر میں ریڈیو پاکستان ، ڈھاکا سے وابستہ ہوئے۔ ٹی وی پر وہ خبریں بھی پڑھتے تھے۔ چند فلموں کے گانے اور مکالمے لکھے۔ سقوط ڈھاکا کے بعد کراچی آگئے اورریڈیو پاکستان سے منسلک ہوگئے۔ ۱۹۹۴ء میں ملازمت سے سبک دوش ہوئے۔ ۲۷؍ستمبر ۱۹۹۵ء کو اورنگی ، کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’دیدۂ تر‘، ’شاخ نہال غم‘(غزلوں کے مجموعے)، ’حضور‘، ’سرکار‘ (نعتوں کے مجموعے)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:289
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets