aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نواب سید محمد آزاد کا شمار "اودھ پنچ" کے معتبر لکھاریوں میں ہوتا ہے، رشید احمد صدیقی نے ان کو اردو کے بڑے طنزیہ نگاروں میں شمار کیا ہے۔ یہ محمد حسین آزاد اور ابوالکلام کے علاوہ تیسرے انشا پرداز آزاد ہیں، زیر نظر کتاب مصنف کا ایک طنزیہ کارنامہ ہے، ایک فرضی کردار جس کو اپنے نام سے موسوم کرکے، اس کی خودنوشت تحریر کی ہے، پھر اس کردار کے ذریعہ معاشرے کی اخلاقی پستی، زبوں حالی اور جہاں جہاں کمزوری نظر آئی اس کی طرف طنزیہ اشارہ کرکے ایک معاشرتی اور تہذیبی خدمت کا فریضہ انجام دیا ہے، مرتب نے اس تخلیق کو ایک ظنزیہ ناول قرار دیا ہے، اس میں جگہ جگہ ظرافت کی جھلکیاں دیکھنے کو مل جاتی ہیں، یہ ناول "اودھ پنچ" میں قسط وار شائع ہوا، جس کو اپنے زمانے میں کافی مقبولیت ملی۔ مرتب نے مصنف کے حالات اور فن پر بھی روشنی ڈالی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free