aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام محمد صدیق اور تخلص صدیق ہے۔یکم نومبر۱۹۳۶ء کو فتح پور، ضلع گیا (موجودہ اورنگ آباد) صوبہ بہار (بھارت) میں پیدا ہوئے۔ اردو کی پہلی اور دوسری کتابیں پڑھیں۔ اس کے بعد جو کچھ پڑھا ہے وہ ذاتی ذوق ودل چسپی کا نتیجہ ہے۔ ان کے والد تجارت پیشہ تھے۔ وہ انھیں شہر لے آئے۔ ان کے بھائی عظیم کے یہاں اخبارات اور رسائل آیا کرتے تھے جنھیں یہ بڑے شوق سے پڑھتے تھے۔ اخبار اور رسائل بینی نے ان میں شعر کہنے کا ذوق پیدا کیا۔ غیاث احمد گدی(مرحوم) کے مشورے سے جناب احمد عظیم آبادی کو اپنا کلام دکھانے لگے۔ پاکستان کی محبت انھیں ڈھاکا لے آئی اور وہاں سے ہجرت کرکے کراچی آگئے۔ یہاں یہ تجارت کے پیشے سے منسلک ہیں۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’اظہار عقیدت‘(نعت)، ’لمحوں کی دھوپ‘(غزلیں)، ’سائے سائے دھوپ‘(غزلیں)، ’سجدہ گاہ دل‘(نعت)، ’صدا کیسی ہے‘(غزلیں)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:322
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets