aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "شہید وفا" عبدالحلیم شرر کا ڈراما ہے، جو پہلے دلگداز میں شائع ہوا، 1890میں کتابی شکل میں منظر عام پر آیا، یہ ڈراما تاریخی احوال کو دلکش انداز میں بیان کرتا ہے، اور عشق و محبت کے جذبات کا بھی بخوبی تذکرہ کرتا ہے، اس ڈرامے میں اندلس کی صورت حال کا نقشہ کھینچا گیا ہے، عیسائی مسلمانوں پر غالب آرہے ہیں، فوجی بزدلی کا شکار ہوچکے ہیں، غرناطہ تک عیسائیوں کی پہونچ ہو چکی ہے، امیرالمومنین عبداللہ القشیری کی تکلیف و بیچینی کو ظاہر کیا گیا ہے، ابوموسیٰ کی بہادری و شجاعت کا تذکرہ ہے، جو داد شجاعت حاصل کرتا ہوا جام شہادت نوش کرتا ہے، یوسف اور صفیہ کی داستان محبت بھی پیش کی گئی ہے، جو ڈرامے میں مرکزیت اختیار کر گئی ہے۔ یوسف کی شجاعت و بہادری کا تذکرہ کیا گیا ہے، صفیہ کی محبت ہی اسے ایک کامیاب سپاہی بناتی ہے، یوسف کو عیسائیوں کے قتل کی وجہ سے قتل کردیا جاتا ہے، صفیہ کے والد کو بھی قتل کیا جاتا ہے، اور صفیہ خود اپنی جان قربان کردیتی ہے، اس طرح ڈراما تاریخی احوال کے ساتھ ساتھ ایک خوبصورت رومانی کہانی سے بھی واقف کراتا ہے۔
Born in Lucknow on January 14, 1860, Maulavi Abdul Halim Sharar, was a prolific Urdu short-story writer and novelist. An ace writer, historian and author, Sharar, is unanimously credited for introducing Islamic historical novels in Urdu and enriching the language’s literature with some incomparable works. In his earlier days, he worked with the Awadh newspaper, Lucknow and from there he went on to work for many newspapers, magazine and journal houses, eventually, publishing his own chronicles amongst which ‘Dil-Gudaz’ attained singular fame and recognition from readers of all sorts alike. Abdul Halim took his last breath on December 24, 1926, besides being an accomplished writer and novelist, he also wrote poetry under his pen-name ‘Sharar’.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets