Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : انتظار حسین

اشاعت : 002

ناشر : عبدالمجیب

سن اشاعت : 1977

زبان : Urdu

موضوعات : افسانہ

صفحات : 278

معاون : اسلم محمود

شہر افسوس
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

اردو کے معروف ناول نگارو افسانہ نگار انتظار حسین اپنی علامتی و تجریدی کہانیوں اور اسلوب کے لیے معروف ہیں۔انھوں نے علامتی اوراستعاراتی اسلوب کونئے نئے پیرائیہ میں استعمال کیاہے۔ زیر نظر مجموعہ اٹھارہ افسانوں پر مشتمل ہے۔جس میں ان کا اسلوبیاتی تنوع واضح ہے۔جس میں وہ اپنے قلم کے جادو سے قارئین کو مسحور کرنے میں کامیاب ہیں۔خصوصا تقسیم ہند کے بعد ہجرت کی تکلیف ،ماضی کے درد اور دور جدید کے مسائل جیسے واقعات کو موضوع بناکر انھوں نے آخری آدمی ،کچھوے اور شہر افسوس جیسے افسانے لکھے۔آخر الذکر افسانہ اس کتاب میں شامل ہے۔ جس کا موضوع ہجرت کا کرب ہے۔اس کے علاوہ اس مجموعہ میں شامل "لمبا قصہ" ان کے منفرد لب و لہجہ کا عکاس ہے۔انتظارحسین نے مختلف اساطیر کے امتزاج سے ایک ایسا بیانیہ خلق کیا ہے جس میں ماضی ،حال اور مستقبل آپس میں مل گئے ہیں اورکہانی زماں و مکان کے قید سےآزاد ہوکر آفاقی کہانی بن گئی ہے۔ان کے فن کی سب سے بڑی خوبی یہی ہے کہ وہ جب کسی اسطور کو اپنے افسانوں میں استعمال کرتے ہیں تو اسے اپنے معاشرتی شعور سے اس طرح ہم آہنگ کردیتے ہیں کہ وہ دور حاضر کی کہانی بن جاتی ہے۔انتظار حسین کا اسلوب ان کا ذاتی اسلوب ہے جس پر ان کی ذات کی گہرائیوں کے ان مٹ نقوش موجود ہیں۔جس کا احساس ان افسانوں کے مطالعہ سے بخوبی ہوجاتا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

انتظار حسین 21 دسمبر 1925ءکو ڈبائی ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے۔ میرٹھ کالج سے بی اے  اور ایم اے اردو کیا۔ قیام پاکستان کے بعد لاہور میں قیام پذیر ہوئے، جہاں وہ صحافت کے شعبے سے وابستہ ہوگئے۔

انتظار حسین کا پہلا افسانوی مجموعہ ”گلی کوچے“ 1952ء میں شائع ہوا۔ روزنامہ مشرق میں طویل عرصے تک چھپنے والے کالم لاہور نامہ کو بہت شہرت ملی۔ اس کے علاوہ ریڈیو میں بھی کالم نگاری کرتے رہے۔ افسانہ نگاری اور ناول نگاری میں ان کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔

انتظار حسین اردو افسانے کا ایک معتبر نام ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے اسلوب، بدلتے لہجوں اور کرافٹنگ کے باعث آج بھی پیش منظر کے افسانہ نگاروں کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ ان کی اہمیت یوں بھی ہے کہ انہوں نے داستانوی فضا، اس کی کردار نگاری اور اسلوب کا اپنے عصری تقاضوں کے تحت برتاہے۔ ان کی تحریروں کی فضا ماضی کے داستانوں کی بازگشت ہے۔ انتظار حسین نے اساطیری رجحان کو بھی اپنی تحریروں کا حصہ بنایا۔ ان کے یہاں نوسٹیلجیا، کلاسیک سے محبت، ماضی پرستی، ماضی پر نوحہ خوانی اور روایت میں پناہ کی تلاش بہت نمایاں ہے۔ پرانی اقدارکے بکھرنے اور نئی اقدار کے سطحی اور جذباتی ہونے کا دکھ اور اظہار، انداز اور لہجہ بہت شدید ہوجاتا ہے۔ وہ علامتی اور استعاراتی اسلوب کے نت نئے ڈھنگ سے استعمال کرنے والے افسانہ نگار ہیں لیکن اپنی تمام تر ماضی پرپرستی اور مستقبل سے فرار اور انکار کے باوجود ان کی تحریروں میں ایک عجیب طرح کا سوز اورحسن ہے۔

انتظار حسین کی تصانیف میں آخری آدمی، شہر افسوس، آگے سمندر ہے، بستی، چاند گہن، گلی کوچے، کچھوے، خالی پنجرہ، خیمے سے دور، دن اور داستان، علامتوں کا زوال، بوند بوند، شہرزاد کے نام، زمیں اور فلک، چراغوں کا دھواں، دلی تھا جس کا نام، جستجو کیا ہے، قطرے میں دریا، جنم کہانیاں، قصے کہانیاں، شکستہ ستون پر دھوپ، سعید کی پراسرار زندگی، کے نام سر فہرست ہیں۔

انتظار حسین پاکستان کے پہلے ادیب تھے جن کا نام مین بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔ انھیں حکومت پاکستان نے ستارہ امتیاز اور اکادمی ادبیات پاکستان نے پاکستان کے سب سے بڑ ے ادبی اعزاز کمال فن ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔

یہ تحریر عقیل عباس جعفری کی ہے جو ایک معروف ادیب ہیں۔ 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے