aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
واجدہ تبسم اردو کی بہترین ناول نگار اور افسانہ نگار ہیں۔نہایت ہی کم وقت میں انھوں نے اردو میں بحیثیت ناول نگار و افسانہ نگا راپنی پہچان بنائی۔ زیرنظر مجموعہ" شہر ممنوع" ان کا دوسرا افسانوی مجموعہ ہے ۔جس میں ان کی دلچسپ خود نوشت سوانح بعنوان "میری کہانی" شامل ہے۔ جس میں انھوں نے اپنے بچپن سے نوجوانی تک کے نامساعد حالات ،پڑھنے کا بے پناہ شوق ،نانی اماں کی نگرانی ،رشتہ داروں کی بے حسی اور آغاز کہانی کی داستاں دلچسپ رواں انداز میں پیش کی ہیں۔ یہ خود نوشت جسے اس مجموعہ کا پیش لفظ بھی کہا جا سکتا ہے ۔واجدہ تبسم کے افسانوی فن کو سمجھنے میں بے حد اہم ہے۔ان کے افسانوں میں حیدرآبادی ماحول اور تہذیب و تمد ن کے عناصر بدرجہ اتم موجود ہیں۔ان کی کہانیوں کا بنیادی محور حیدرآبادی زبان میں حیدرآباد دکن کا زوال پذیر معاشرہ ہے۔حالانکہ ان پر بے باکی اور فحش نگاری کے الزامات بھی لگائے گئے تھے۔لیکن ان کی کہانیاں بنیادی طور پر چہار دیواری کے مسائل ،بالخصوص عورتوں کے جنسی،نفسیاتی اور سماجی مسائل کی عکاس ہیں۔اس مجموعہ میں فاختہ ،آدم اور حوا،پاندان،زہر عشق،آگ کے پھول،شہر ممنوع،گلستان سے قبر تک،وغیرہ اٹھارہ افسانے شامل ہیں۔ جو مذکورہ موضوعات کا احاطہ کرتے ہیں۔ان کا اسلوب رواں اورمنفرد ہے۔انھوں نے اپنی کہانیوں میں دکنی زبان کے محاروے ،ضرب الامثال کو بڑی چابکدستی سے استعمال کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets