aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "شہر شہر آوارگی" دیوندر ستیارتھی کے افسانوں کا ایک طرح سے کلیات ہے، جو دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ ان دونوں جلدوں میں ستاون کہانیاں شامل ہیں، جن کو عبدالسمیع نے مرتب کیا ہے۔ کتاب کے شروع میں عبدالسمیع کا مقدمہ ہے، جس میں دیوندر ستیارتھی کی شخصیت پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، ان کا طرز زندگی رہن سہن لباس وغیرہ اس گفتگو میں واضح کیا گیا ہے، ساتھ ہی ان کے فن پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، جس سے ان کے فن کا معیار و مقام واضح ہوتا ہے، کتاب سے متعلق اہم معلومات ذکر کی گئی ہیں، کہانیوں کو زمانی ترتیب کے اعتبار سے جمع کیا گیا ہے، کتاب میں شامل کہانیاں ہندوستانی تہذیب کا مظہر ہیں۔ ترقی پسند عناصر بھی کہانیوں میں جابجا نظر آتے ہیں، وطن کی محبت کو بھی کہانیوں میں آشکار کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ان کی اہم ترین کہانی جنم بھومی ہے، جو وطن سے جدائی کے درد و کرب کا اظہار کرتی ہے، جانوروں کی محبت بھی کہانیوں کے مطالعہ سے واضح ہوتی ہے، "فتو بھوکا ہے" اس موضوع پر اہم کہانی ہے، افسانوں میں انسانی رشتوں کی قدر کی تلقین کی گئی ہے، ستیارتھی کی زبان بھی خوب ہے، اور محاوروں کا استعمال بھی بخوبی کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب ان کی کہانیوں کی دوسری جلد ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free