aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فرحت احساس عصر حاضر کے معروف شاعر ،صحافی اور مترجم ہے۔ ان کا شعری مجموعہ "شاعری نہیں ہے یہ" زیر مطالعہ ہے۔ جو ان کے جدید لب ولہجہ کی عمدہ مثال ہے۔ ان کی غزلوں میں ایک طرح کا طلسمی رچاو ہے، جو قاری کو مسحور کردیتا ہے۔ سنجیدگی ،متانت اور زبان کی شستگی ان کے کلام کی اہم خصوصیات ہیں۔ انھوں نے عصر حاضر کے مختلف مسائل پر خوب لکھا ہے۔ اس مجموعہ میں فرحت احساس کی جدید موضوعات پر جدید پیرائیہ کی نظمیں بھی شامل ہیں۔
فرحت احساس (فرحت اللہ خان) 25 دسمبر 1950 کو بہرائچ (اتر پردیش) میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1979 میں دہلی سے شائع ہونے والے اردو ہفت روزہ 'ہجوم'کے معاون مدیر کے طور پر کام کیا۔ 1987 میں اردو روزنامہ 'قومی آواز' دہلی سے منسلک ہوئے اور کئی سالوں تک اس کے سنڈے ایڈیشن کو ایڈٹ کیا جس سے اردو میں تخلیقی اور نظریاتی صحافت کے نئے معیار قائم ہوئے ۔ 1998 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے منسلک ہوئے اور وہاں سے شائع ہونے والے دو تحقیقی جرائد (اردو، انگریزی) کے معاون مدیر کے طور پر کام کیا۔ اس دوران انہوں نے آل انڈیا ریڈیو اور بی بی سی کی اردو سروس کے ذریعہ حالات حاضرہ پر گفتگو اور تبصرے نشر کیے ۔ فرحت احساس اپنی نظریاتی وسعت اور تجربات کی انفرادیت کے لیے معروف ہیں۔ اردو، ہندی، برج، اودھی اور دیگر ہندوستانی زبانوں کے علاوہ انگریزی اور دیگر مغربی زبانوں کےادب سے گہری دلچسپی ہے۔ ہندوستانی اور مغربی فلسفہ سے گہرا نظریاتی تعلق ہے۔ اس وقت 'ریختہ فاؤنڈیشن' میں چیف ایڈیٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets