aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صوفیا کا یہ طریقہ رہا ہے کہ وہ اپنے مریدین کو وقتافوقتا مکتوبات ارسال کرکے ان کے دل کو تصوف و معرفت و سلوک کے لیے پابند رکھتے تھے ۔ اول مرید آسانی سے نہیں بناتے تھے اور جب بنا لیتے تھے تو ان کی مکمل نگرانی بھی کیا کرتے تھے۔ کبھی بھی ان کے تئیں غافل نہیں رہا کرتے تھے ۔ یہ خطوط بھی مرید ین کو لکھے گئے ہیں جن میں مختلف مسائل کو بیان کیا گیا ہے ۔ جیسے پہلا خط درود شریف پر ہے جس میں صحابہ کے طریقہ کار کا خصوصی ذکر ہے ۔ دوسرا خط ایک اہم سوال کے جواب میں ہے کہ حضرت ابراہیم حضرت ہاجر ہ ؑوادی غیر ذرع میں چھوڑ کر چلے گئے اور واپس اس وقت آئے جب حضرت اسمعیل کی شادی ہوچکی تھی تو پھر قربانی کا واقعہ کب پیش آیا؟ تیسراخط نمائش پر ہے کہ ہرانسان کو نمائش سے بچنا چاہیے ۔ اسی قسم کے چند اور خطوط ہیں جو فائدہ سے خالی نہیں ہیں ۔ اس میں اس چیز کا احساس بھی ہوتا ہے کہ صوفیاکا اصلا ح کا طریقہ کیاتھا اور وہ اپنے مرید ین کے ساتھ کیسا سلوک رکھتے تھے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets