aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شمس الرحمن فاروقی کا شمار اردو کے اہم ناقدین میں ہوتا ہے۔ شمس رحمن فاروقی کا اہم کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اردو تنقید کو اس کا اصل منصب عطا کیا ہے۔ ہمیں اس حقیقت سے روشناس کرایا کہ تنقید کا منصب سب سے پہلے ہمیں فن یا غیر فن کی پہچان سے آگاہ کرتا ہے۔ زیر نظر کتاب ادبی رسالے کتاب نما کا شمس الرحمن فاروقی )شخصیت اور ادبی خدمات( پر لکھا گیا خصوصی شمارہ ہے۔ یہ شمارہ نومبر ۱۹۹۴ میں شائع ہوا تھا۔اس کا اداریہ احمد محفوظ نے تحریر کیا ہے اور مرتب کے فرائض بھی انجام دئیے ہیں۔شمارہ میں سب سے پہلے شمس الرحمن فاروقی کا سوانحی خاکہ درج کیا گیاہے۔اس کتاب میں کل بیس مضامین شامل ہیں۔جن میں شمیم حنفی ،انتظار حسین، قاضی افضاحسین، دیویند اسر،علی سردار جعفری،عرفان صدیقی کے مضامین قابل ذکر ہیں۔ جن سے شمس الرحمن فاروقی کی ادبی خدمات اور ان کے نظریات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free