aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال کا شمار بیسویں صدی کے ممتاز شاعر، مصنف، ماہر قانون اور فلسفی کے طور پر ہوتا ہے۔اقبال اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں شاعری کرتے تھے۔انہوں نے اردو غزل کو زلف و رخسار سے نکال کر نئے موضوعات سے آشنا کروایا اور اردو نظم کے ارتقا میں اہم رول ادا کیا۔ اقبال کی شاعری کائنات کی اٹل سچائیوں کا اعتراف ہے جس میں تعمیر حیات کا پہلو سب سے نمایاں ہے۔ اقبال نے اپنی شاعری سے سوئے ہوئے ذہنوں اور انسان کو بیدار کرنے کا کام کیا اور خودی کا تصور دیا جس سے انسان خود کو پہچان سکے ۔ مذکورہ کتاب زبورِعجم علامہ اقبال کا فارسی شعری مجموعہ ہے۔ یہ کتاب 1927ء میں شائع ہوئی۔ زبورِ عجم میں مثنوی گلستان راز جدید اور بندگی نامہ شامل ہیں۔ اس کتاب کو علامہ اقبال نے چار حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے دو حصوں میں غزلیں شامل ہیں اور آخری دو حصوں میں نظمیں شامل ہیں۔ زیر نظر زبور عجم کی شرح ہے جس کو یوسف سلیم چشتی نے بہت ہی تفصیل سے انجام دیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free