aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جعفر سا ہنی کا شعری مجموعہ "شاید" ماضی کی مثبت اقدار اور صحت مند روایات کا امین ہے۔ جس میں شاعر اپنے مخصوص پیرائیہ میں اپنے نظریات کو پیش کرتا ہے۔جعفر ساہنی کی شاعری محض قافیہ پیمائی یا ترکیب بندی نہیں بلکہ شاعر نے نئی تراکیب ،تشبیہات اورنئی لفظیات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی خلاقانہ دسترس کی عمدہ مثال پیش کی ہے۔شاعر نے اپنے تجربات و مشاہدات کو جدت و ندرت کے ساتھ شعری پیکر میں ڈھالا ہے۔معاشرے کے مختلف مسائل کو شاعر نے اپنے کلام میں جدت کے ساتھ پراثر پیرائیہ میں پیش کیا ہے۔ان کا کلام دعوت فکر دیتا ہے،جس میں ایک جہان معنی آباد ہیں۔جس میں قدیم و جدید روایات کا حسین امتزاج ملتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free