Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : کشمیری لال ذاکر

اشاعت : 001

ناشر : میڈیا انٹرنیشنل، دہلی

سن اشاعت : 1999

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : غزل

صفحات : 193

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

شیشہ بدن خواب
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

زیر تبصرہ کتاب "شیشہ بدن خواب" کشمیری لال ذاکر کا شعری مجموعہ ہے، پروفیسر جگن ناتھ آزاد نے مجموعہ کا دیباچہ تحریر کیا ہے، جس میں ذاکر کی فکر اور ان کی شاعری کی وقعت پروشنی ڈالی ہے، ان کی شخصیت اور ادبی خدمات بھی اجمالاً ذکر کی ہیں، علی سردار جعفری قتیل شفائی، کیفی آعظمی پروفیسر گوپی چند نارنگ نے بھی ان کی شاعری پر اختصار کے ساتھ گفتگو کی ہے، ان تحریروں کا مطالعہ ان کی شخصیت، شاعری اور فکر کے مختلف پہلوؤں سے واقف کراتا ہے، مجموعہ میں قطعات بھی شامل ہیں، لیکن کثیر تعداد میں غزلیں ہیں۔ غزل بہت صاف ستھری ہے کسی قسم کی کوئی پیچیدگی نہیں ہے۔ بس احساس کی لطیف رو ہے، جو نہایت سبک خرامی سے دل کو چھو کر گزر جاتی ہے۔ عام طور پر آسان اور سادہ الفاظ ہیں، جن میں فکر کی بلندی کو بخوبی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ غزلوں میں عصری حسیت کو بھی خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا ہے، اشارات و کنایات میں جس طرح گفتگو کی گئی ہے، اس سے غزل کا حسن مزید نکھر آیا ہے۔ ویسے بنیادی طور پر کشمیری لال ذاکر ایک فکشن نگار ہیں لیکن ان کی شاعری بھی ان کی نثر کی ہی طرح دلچسپ ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

کشمیری لال ذاکر 7 اپریل 1919 کو بیگابنیان گجرات پاکستان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم ریاست پونچھ اور سری نگر کے اسکولوں میں حاصل کی اور پھر پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور ایم اے کیا۔ ذاکر ترقی پسند فکر کے حامل ادیبوں اور شاعروں میں ہیں ، انہوں نے اپنی شاعری افسانوں اور ناولوں کے ذریعے ملک کے المناک سیاسی، تہذیبی اور سماجی مسائل کے کے خلاف ایک مستقل جہاد کیا۔ ذاکر نے اپنے ادبی سفر کا آغاز تو شاعری سے کیا تھا لیکن دھیرے دھیرے وہ فکشن کی طرف آگئے۔ پھر منٹو، کرشن چندر،اشک،بھیسم ساہنی،اور بیدی کی رفاقت نے ان کی کہانی کہنے اور ملکی مسائل پر ایک ذمے دار تخلیق کار کے نقطۂ نظر سے سوچنے میں ان کی مدد کی۔ تقسیم کے بعد ملک بھر میں بھڑک اٹھنے والے فسادات اور کشمیر کی المناک صورتحال نے انہیں بہت متأثر کیا۔ ان حالات سے پیدا ہونے والا کرب ان کی کہانیوں کی بنت کا اہم حصہ ہے۔ ان کی کتابیں ’جب کشمیر جل رہاتھا‘ ’انگھوٹھے کا نشان‘ ’اداس شام کے آخری لمحے‘ ’خون پھر خون ہے‘ ’ایک لڑکی بھٹکی ہوئی‘ وغیرہ اسی تخلیقی کرب کا اظہار ہیں۔ 
کشمیری لال ذاکر کی مختلف اصناف پر مشتمل سو سے زیادہ کتابیں شائع ہوئیں۔ ذاکر کو کئی اہم ترین اعزازات سے بھی نوازا گیا۔2016  میں انتقال ہوا۔ 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے