aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا شبلی اور آزاد کے درمیان صرف چند ماہ کا عارضی تعلق نہیں بلکہ یہ تعلق 1901ء سے تاحیات شبلی 1914ء استوار رہا۔دونوں مختلف مواقع اور صورتوں میں شبلی کے صلاح کار اور ممد و معاون رہے۔لیکن اولین دور (1901ء تا 1905ء)کے مراسم و تعلق پر مآخذ کی عدم دستیابی کےسبب پردے پڑے ہوئے ہیں۔زیر نظر کتاب ان ہی پردوں کے پس پشت جھانکنے کی کوشش ہے۔جس میں شبلی و آزاد کے زمانے کا تعین،سوانح آزاد میں اذکار شبلی،مکتوباتی خطوط وغیرہ کے تحت دونوں ہستیوں کے ادبی و علمی خدمات کا مفصل جائزہ لیا گیا ہے۔