aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مصنف معروف اردو محقق ہیں۔ بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں تدریسی خمدات انجام دیتے رہے۔ انہوں نے " شبلی نعمانی : حیات اور کارنامے " کے عنوان سے مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ قدیم و جدید اردو اورعربی ادبیات سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں ۔انہیں تنقید و تحقیق سے یکساں رغبت ہے۔ ان کے مضامین کا مجموعہ "تنقیدی معروضات" بہت مشہور ہوا ۔ان کی یہ کتاب جو آپ کے سامنے ہے ،اردو کے بنیاد گزار نقاد، مورخ، سوانح و سیرت نگار علامہ شبلی پر ہے۔ اس میں مصنف نے کل پانچ ابواب میں ان کی پوری زندگی کو سمیٹنے کی سعی کی ہے۔ ان کی تعلیم و تعلم ،شخصیت و کردار، حلیہ و لباس، عادات و خصائل اور کارناموں سے متعلق شاید ہی کوئی ایسا جزء بچا ہو جس پر سیر طلب بحث نہ ہوئی ہو۔ ٹائیٹل پیج پر علامہ کی تصویر سے ان کی یاد تازہ ہو جاتی ہے ۔ سرورق کے آخری صفحہ پر سنگ تراشی کے جس نمونے کی تصویر دی گئی ہے اس میں تین جیوتشی بھگوان بدھ کی ماتا مہارانی مایا کے خواب کی تعبیر بیان کر رہے ہیں اور ان کے پیچھے ایک کاتب بیٹھا ان کی تعبیر لکھ رہا ہے۔ یہ ایک انوکھی اور نادر سنگ تراشی کا اعلیٰ نمونہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets