aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "شکنجہ" ابوالفضل صدیقی کا افسانوی مجموعہ ہے۔ اس مجموعہ میں سات افسانے شامل ہیں، جن میں دیہات کی صورت حال کا نقشہ کھینچا گیا ہے، زمین داروں کے مظالم کی داستان رقم کی گئی ہے، سسٹم کس طرح زمین داروں کی تائید کرتا ہے، اور کمزورں پر ظلم کرتا ہے، اس کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، کسانوں اور مزدوروں کی تکالیف کو بیان کیا گیا ہے، "سماج کا شکار "شکنجہ" ارتھی" اور "اچھوت ادھار" اسی قبیل کے افسانے ہیں، جن میں زمین داروں کے مظالم کو مرکزیت حاصل ہے، جانوروں کا تذکرہ بھی افسانوں میں بخوبی کیا گیا ہے، افسانہ بیعت کا مطالعہ اس دعویٰ کی دلیل ہے، افسانوں میں کھیتوں اور باغات کا بڑا خوبصورت نقشہ کھینچا گیا ہے، جس سے دیہات کا حسن عیاں ہوتا ہے، دیہات کے رہن سہن کو پیش کیا گیا ہے۔ افسانہ نگار نے پریم چند کی روایت کو آگے بڑھایا ہے، اور اپنی انفرادیت کو بھی باقی رکھا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free