aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سندھی ادب کی ابتدا سومرہ دور میں شاعری کی صنف سے ہوئی۔ موجودہ سندھی رسم الخط کی شروعات انگریز دور سے ہوئی۔ اس سے پہلے سندھی ادب کو خواجکی، دیوناگری، برھمنی، خداآبادی اور دیگر رسم الخط میں لکھا جاتا تھا۔ سومرہ دور کو سندھی ادب کا ابتدائی دور مانا جاتا ہے۔ سندھی ادب میں کہانی، مضمون نويسي، ڈراما اور ناول کی صنفوں کی ابتدا انگریز دور میں ہوئی۔سومره دور کی ابتدائی صنفیں رومانی و جنگی داستانوں پر مبنی تھیں۔سومروں کے دور میں سندھ کے قاضی قاضن، شاہ عبدالکریم بلڑی وارو، شاہ لطف اللہ قادری، شاہ عنایت، مخدوم نوح، میر محمد معصوم بکھری جیسے مشہور اور عظیم شاعر گزرے ہیں جنہوں نے صوفیانہ شاعری سے عوام کے مذہبی شعور کو بیدار کیا۔ اس کے بعد سمہ اور ترخان کے زمانے میں بھی اولیاء اللہ نے اسی طرح سے عوام میں مذہب بیداری کا اپنا فرض نبھایا۔زیر نظر کتاب سید حسام الدین کی تحریر کردہ تصنیف ہے جس میں انھوں نے سندھی زبان کی تاریخ ، ادب اور اس دور کے اہم ادبا کا تذکرہ کیا ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free