Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

سندھی ادب کی ابتدا سومرہ دور میں شاعری کی صنف سے ہوئی۔ موجودہ سندھی رسم الخط کی شروعات انگریز دور سے ہوئی۔ اس سے پہلے سندھی ادب کو خواجکی، دیوناگری، برھمنی، خداآبادی اور دیگر رسم الخط میں لکھا جاتا تھا۔ سومرہ دور کو سندھی ادب کا ابتدائی دور مانا جاتا ہے۔ سندھی ادب میں کہانی، مضمون نويسي، ڈراما اور ناول کی صنفوں کی ابتدا انگریز دور میں ہوئی۔سومره دور کی ابتدائی صنفیں رومانی و جنگی داستانوں پر مبنی تھیں۔سومروں کے دور میں سندھ کے قاضی قاضن، شاہ عبدالکریم بلڑی وارو، شاہ لطف اللہ قادری، شاہ عنایت، مخدوم نوح، میر محمد معصوم بکھری جیسے مشہور اور عظیم شاعر گزرے ہیں جنہوں نے صوفیانہ شاعری سے عوام کے مذہبی شعور کو بیدار کیا۔ اس کے بعد سمہ اور ترخان کے زمانے میں بھی اولیاء اللہ نے اسی طرح سے عوام میں مذہب بیداری کا اپنا فرض نبھایا۔زیر نظر کتاب سید حسام الدین کی تحریر کردہ تصنیف ہے جس میں انھوں نے سندھی زبان کی تاریخ ، ادب اور اس دور کے اہم ادبا کا تذکرہ کیا ہے ۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

پیرحسام الدین راشدی پاکستان کے نامور محقق، ادیب اور دانشور پیرحسام الدین راشدی 20 ستمبر 1911ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم مولوی محمد سومار اور مولوی محمد الباس پنہور سے حاصل کی۔ چوتھے درجے تک پڑھنے کے بعد ذوق مطالعہ کو اپنا رہبر بنایا اور ذوق کتب خوانی اور اخبارات نے ان پر علم کے دروازے کھول دیئے۔ شروع میں انہوں نے صحافت کو ذریعہ معاش بنایا۔ وہ کئی اخبارات سے منسلک رہے مگروہ  جلد ہی صحافت سے منہ موڑ کر ذوق مطالعہ کی تسکین میں محو ہوگئے اور نادر و نایاب مخطوطات اور مطبوعہ نسخوں کو جمع کرکے ان کا مطالعہ کرنے کا مشغلہ اختیار کیا۔ سندھ پر ان کا احسان عظیم یہ ہے کہ انہوں نے سندھ کے اکثر فارسی مخطوطوں اورسندھ کی تاریخ کو مدون کیا اور اس طرح انہیں محفوظ کردیا۔ ان کے حواشی کو معلومات اور تحقیق کی انسائیکلوپیڈیا کہا جاسکتا ہے۔ مقالات الشعرا، تکملہ مقالات الشعرا، تحفۃ الکرام، مکلی نامہ اور مظہر شاہجہانی ان کی مدون کی گئی وہ کتابیں ہیں جن پر مفید حواشی لکھ کر انہوں نے تاریخ سندھ کی بہت سی گتھیوں کو سلجھایا ہے۔ ان کی علمی اور تاریخی خدمات کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اتنا کام کیا ہے جو ایک ادارے کے انجام دینے کا تھا۔ ٭یکم اپریل 1982ء کو پیرحسام الدین راشدی اپنے خالق حقیقی جاملے۔

 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے